Lesson 21
🌹بسم اللہ الرحمٰن الرحیم🌹
🌹باذن الله تعالى
🌹السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
🔰📓KITAB UL HAJJ🔰
✏ LESSON NO # 21
📅 MONDAY,24TH JULY
✨2017
✏ TOPIC:- BECHAY KA HAJJ, DOSRON KE LIYE HAJJ.
⏰ TOTAL TIME: 04:27
⏰ TOTAL TIME: 10:07
🔊 📀BY RESPECTED USTAZA DR. FARHAT HASHMI🔰
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
بچے کا حج:-
🔰نابالغ بچوں کو حج کروانا چائیے. اس کا ثواب بچے کے علاوہ والدین کو بهی ملتا ہے.
🔰میقات پر پہنچ کر بچے کے سرپرست کو بچے کی طرف سے نیت کرنی چائیے کہ میں اس بچے کو محرم (یعنی احرام پہناتا ہوں) بناتا ہوں.
🔰اگر بچہ سمجهدار ہو تو اسے احرام کی چادریں پہنانی چائیں. اگر بچہ کم سن یا شیرخوار ہو، تو اس کے سلے ہوئے کپڑے اتار کر ایک چادر میں لپیٹ لینا چائیے. یہ اس کا احرام ہو گا.
🔰حسب ضرورت بچے کو حالت احرام میں پلاسٹک نیکر یا پیمپر لگانا چائیے.
🔰بچے کی طرف سے اس کے کسی ایک سرپرست کو تلبیہ کہنا چائیے.
🔰بچے کو اٹها کر طواف یا سعی کی جائے تو حامل (اٹهانے والا) اور محمول (جس کو اٹهایا گیا) ، دونوں کی سعی ہو جاتی ہے.
🔰طواف کے بعد باشعور بچے کو مقام ابراہیم پر دو رکعت نماز پڑهوانی چائیے. اور جو بچہ بہت چهوٹا ہو تو اس کی طرف سے پڑهنے کی ضروت نہیں.
🔰طواف کے بعد اپنے ساتھ بچے کو بهی زم زم پلانا چائیے.
🔰 سعی کے بعد بچے کا حلف یا تقصیر کروانا چائیے.
🔰 ایام الحج میں بچے کے سرپرست کو بچے کی طرف سے رمی کرنی چائیے.
🔰 ہر بچے کی طرف سے حسب احکام الحج، الگ الگ قربانی دینی ضروری ہے. (یعنی بچے کا حج اگر ہو گا تو اس کی قربانی بهی ہو گی)
🔰 بچے کی طرف سے خلاف ورزی یا کسی دوسری غلطی پر کوئی دم یا فدیہ نہیں ہے.
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
دوسروں کی طرف سے حج:-
♻زندہ کی طرف سے حج کرنا:
🔰صاحب استطاعت لیکن بوڑها، کمزور، مفلوج یا دائمی مریض اپنے مال میں سے کسی ایسے شخص کو حج کرا دے، جو پہلے اپنا فرض ادا کر چکا ہو، تو اس معذور شخص کا حج ادا ہو جائے گا. اسے “حج البدل” کہتے ہیں.
🔰 اگر کوئی شخص اپنے مال میں سے کسی دوسرے زندہ شخص کی طرف سے نفلی حج ادا کرے، تو اس کا اجر و ثواب، حج کرنے والے، اور جس کی طرف سے حج کیا گیا دونوں کو ملے گا.
🔰 عورت، مرد کی طرف سے حج البدل ادا کر سکتی ہے.
🔰 حج البدل کروانے والے کی معذوری یا بیماری عارضی ہو، تو پهر معذوری یا بیماری ختم ہونے کے بعد اسے خود حج ادا کرنا چائیے. بشرطیکہ اس وقت تک صاحب استطاعت ہو.
🔰زندہ، صاحب استطاعت اور صحت مند آدمی کی طرف سے حج البدل ادا کرنا سنت سے ثابت نہیں.
🔰 حج البدل میں میقات تک پہنچ کر، احرام باندھتے وقت، حج کروانے والے کا نام لینا چاہیے. لیکن اگر یاد نہ رہے تو حج میں کوئی نقص واقع نہیں ہو گا.
🔰 کسی دوسرے شخص کی طرف سے عمرہ یا حج ادا کرنے کی نیت سے احرام باندھ لیا جائے، تو پهر اس عمرہ یا حج کو، کسی تیسرے شخص کے نام سے ادا کرنا جائز نہیں.
🔰 کسی دوسرے شخص کی طرف سے حج کے علاوە عمرہ کرنا بھی جائز ہے. اس کا اجر و ثواب کرنے والے اور جس کی طرف سے کیا گیا ہے، دونوں کو ملے گا.
🔰 دوسروں کی طرف سے صرف طواف کرنے کے بارے میں سنت میں کوئی ثبوت نہیں.
🔰 دوسروں کی طرف سے اگر حج یا عمرہ کرنا ہو تو، ایک وقت میں صرف ایک آدمی کی طرف سے ہی عمرہ یا حج کی نیت کرنی چاہیے. دو چار کو اکهٹا شامل نہیں کرنا چائیے.
♻میت کی طرف سے حج ادا کرنا:
🔰 حج کی نذر ماننے والا شخص، اگر حج کئیے بغیر فوت ہو جائے، تو اس کے ورثاء اس کی طرف سے حج ادا کریں تو مرنے والے کی نظر پوری ہو جائے گی. خواہ مرنے والا وصیت کرے یا نہ کرے.
🔰 صاحب استطاعت شخص اگر حج کئیے بغیر فوت ہو جائے اور اس کے ورثاء اس کے مال میں سے حج ادا کریں، تو فوت ہونے والے شخص کا فرض حج ادا ہو جائے گا. خواہ فوت ہونے والا وصیت کرے یا نہ کرے.
🔰 مرد، عورت کی طرف سے حج البدل ادا کر سکتا ہے.
🔰 منت ماننے کے بعد اس کو پورا کرنا لازم ہے.
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
Bachey ka hajj:
🔰Na baligh bachon ko hajj karwana chahiye is ka sawab bachey ke ilawa walidain ko bhi milta hai.
🔰Meeqat par pouhnch kar bachey ke sarparast ko bachey ki taraf se niyat karni chahiye ke me is bachey ko muhrim (yani ehram pehnata hoon) banata hoon.
🔰Agar bacha samajhdar ho tu isey ehram ki chadarain pehnani chahiyain. Agar bacha kamsin ya sheerkhwar ho tu is ke siley howe kapre utar kar ek chadar main lapait laina chahiye. Ye iska ehram ho gha.
🔰Hasb e zaroorat bachey ko halat e ehram me plastic nikar ya pamper lagana chahiye.
🔰Bachey ki taraf se iske kisi ek sarparast ko talbiyah kehna chahiye.
🔰Bachey ko utha kar tawaf ya sayee ki jayay to hamil (uthane wala) aur mahmool (jis ko uthaya gaya) dono ki sayee ho jati hai.
🔰Tawaf ke baad basha.oor bachey ko maqam Ibarhim par do rakat namaz parhwani chahiyay. Aur jo bacha buhat chota ho tu uski taraf se parhne ki zaroorat nahi.
🔰Tawaf ke baad apne sath bachey ko bhi zam zam pilana chahiye.
🔰Sayee ke baad bachey ka halaf ya taqseer karwana chahiye.
🔰Ayyam e hajj me bachey ke sarparast ko bachey ki taraf se rami karni chahiye.
🔰Har bachey ki taraf se hasb e ahkaamul hajj, alag alag qurbani daini zaroori hai. (yani bachey ka hajj agar ho gha tu uski qurbani bhi ho ghe)
🔰Bachey ki taraf se khilaf warzi ya kisi doosri ghalti par koi dam ya fidya nahi hai.
🔰Bachpan main hajj karne wale bachon ko balughat ke baad hajj farz honay par dobara hajj karna chahiye. (yani bachpan ka hajj farz ki adaegi nahi ho gha)
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
Dusro ki taraf se hajj:-
♻Zindah ki taraf se hajj karna :
🔰Sahib e isteta.at lekin burha, kamzor, maflooj ya daimi mareez apnay mail main se kisi aise shaks ko hajj kara de, jo pehle apna farz ada kar chuka ho, to us mazoor shaks ka hajj ada ho jayay gha isey “hajj e badal ” kehtein hain.
🔰Agar koi shaks apne maal me se kisi dusre zindah shaks ki taraf se nafli hajj ada kare, tu uska ajar wa sawab, hajj karne wale, aur jiski taraf se hajj kiya ghaya, dono ko mile gha.
🔰Aurat mard ki taraf se hajj e badal kar sakti hai.
🔰Hajj e badal ke karwane wale ki mazoori ya bimari aarzi ho, tu phir mazoori ya bimari khatam hone ke baad usey khud hajj ada karna chahiye. Basharte ke us waqat tak sahib e isteta.at ho.
🔰Zindah, sahib e isteta.at aur sehatmand aadmi ki taraf se hajj e badal ada karna sunnat se sabit nahi.
🔰Hajj e badal me miqat tak puhanch kar ehram bandhte waqat, hajj karwane wale ka naam lena chahiye. Lekin agar yaad na rahey tu hajj me koi nuqs waqya nahi ho gha.
🔰Kisi dusre shaks ki taraf se umrah ya hajj ada karne ki niyat se ehram bandh liya jayay, to phir is umrah ya hajj ko, kisi teesre shaks ke naam se ada karna jaiz nahi.
🔰Kisi dusre shaks ki taraf se hajj ke alawa umrah karna bhi jaiz hai. Is ka ajar wa sawab karne wale aur jis ki taraf se kiya ghaya hai dono ko mile gha.
🔰Dusro ki taraf se sirf tawaf karne ke barey me sunnat me koi saboot nahi.
🔰Dusro ki taraf se agar hajj ya umrah karna ho tu, ek waqat me sirf ek aadmi ki taraf se hi umrah ya hajj ki niyat karni chahiye. Do char ko ikhatta shamil nahi karna chahiye.
♻Maiyat ki taraf se hajj ada karna:-
🔰Hajj ki nazar manne wala shaks, agar hajj kiyay baghair fauth ho jayay, to uske wursa us ki taraf se hajj ada karein tu marne wale ki nazar poori ho jayay ghi. Khowa marne wale wasiyat kare ya na kare.
🔰Sahib e isteta.at shaks agar hajj kiye baghair fauth ho jayay aur uske wursa uske maal me se hajj ada karein, tu fauth hone wale shaks ka farz hajj ada ho jayay gha. Khowa fauth hone wala wasiyat kare ya na kare.
🔰Mard aurat ki taraf se hajj e badal ada kar sakta hai.
🔰Mannat manne ke baad usko poora karna lazim hai.
🌹بسم اللہ الرحمٰن الرحیم🌹
🌹باذن الله تعالى
🌹السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
🔰📓KITAB UL HAJJ🔰
✏ LESSON NO # 21
📅 MONDAY,24TH JULY
✨2017
✏ TOPIC:- BECHAY KA HAJJ, DOSRON KE LIYE HAJJ.
⏰ TOTAL TIME: 04:27
⏰ TOTAL TIME: 10:07
🔊 📀BY RESPECTED USTAZA DR. FARHAT HASHMI🔰
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
بچے کا حج:-
🔰نابالغ بچوں کو حج کروانا چائیے. اس کا ثواب بچے کے علاوہ والدین کو بهی ملتا ہے.
🔰میقات پر پہنچ کر بچے کے سرپرست کو بچے کی طرف سے نیت کرنی چائیے کہ میں اس بچے کو محرم (یعنی احرام پہناتا ہوں) بناتا ہوں.
🔰اگر بچہ سمجهدار ہو تو اسے احرام کی چادریں پہنانی چائیں. اگر بچہ کم سن یا شیرخوار ہو، تو اس کے سلے ہوئے کپڑے اتار کر ایک چادر میں لپیٹ لینا چائیے. یہ اس کا احرام ہو گا.
🔰حسب ضرورت بچے کو حالت احرام میں پلاسٹک نیکر یا پیمپر لگانا چائیے.
🔰بچے کی طرف سے اس کے کسی ایک سرپرست کو تلبیہ کہنا چائیے.
🔰بچے کو اٹها کر طواف یا سعی کی جائے تو حامل (اٹهانے والا) اور محمول (جس کو اٹهایا گیا) ، دونوں کی سعی ہو جاتی ہے.
🔰طواف کے بعد باشعور بچے کو مقام ابراہیم پر دو رکعت نماز پڑهوانی چائیے. اور جو بچہ بہت چهوٹا ہو تو اس کی طرف سے پڑهنے کی ضروت نہیں.
🔰طواف کے بعد اپنے ساتھ بچے کو بهی زم زم پلانا چائیے.
🔰 سعی کے بعد بچے کا حلف یا تقصیر کروانا چائیے.
🔰 ایام الحج میں بچے کے سرپرست کو بچے کی طرف سے رمی کرنی چائیے.
🔰 ہر بچے کی طرف سے حسب احکام الحج، الگ الگ قربانی دینی ضروری ہے. (یعنی بچے کا حج اگر ہو گا تو اس کی قربانی بهی ہو گی)
🔰 بچے کی طرف سے خلاف ورزی یا کسی دوسری غلطی پر کوئی دم یا فدیہ نہیں ہے.
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
دوسروں کی طرف سے حج:-
♻زندہ کی طرف سے حج کرنا:
🔰صاحب استطاعت لیکن بوڑها، کمزور، مفلوج یا دائمی مریض اپنے مال میں سے کسی ایسے شخص کو حج کرا دے، جو پہلے اپنا فرض ادا کر چکا ہو، تو اس معذور شخص کا حج ادا ہو جائے گا. اسے “حج البدل” کہتے ہیں.
🔰 اگر کوئی شخص اپنے مال میں سے کسی دوسرے زندہ شخص کی طرف سے نفلی حج ادا کرے، تو اس کا اجر و ثواب، حج کرنے والے، اور جس کی طرف سے حج کیا گیا دونوں کو ملے گا.
🔰 عورت، مرد کی طرف سے حج البدل ادا کر سکتی ہے.
🔰 حج البدل کروانے والے کی معذوری یا بیماری عارضی ہو، تو پهر معذوری یا بیماری ختم ہونے کے بعد اسے خود حج ادا کرنا چائیے. بشرطیکہ اس وقت تک صاحب استطاعت ہو.
🔰زندہ، صاحب استطاعت اور صحت مند آدمی کی طرف سے حج البدل ادا کرنا سنت سے ثابت نہیں.
🔰 حج البدل میں میقات تک پہنچ کر، احرام باندھتے وقت، حج کروانے والے کا نام لینا چاہیے. لیکن اگر یاد نہ رہے تو حج میں کوئی نقص واقع نہیں ہو گا.
🔰 کسی دوسرے شخص کی طرف سے عمرہ یا حج ادا کرنے کی نیت سے احرام باندھ لیا جائے، تو پهر اس عمرہ یا حج کو، کسی تیسرے شخص کے نام سے ادا کرنا جائز نہیں.
🔰 کسی دوسرے شخص کی طرف سے حج کے علاوە عمرہ کرنا بھی جائز ہے. اس کا اجر و ثواب کرنے والے اور جس کی طرف سے کیا گیا ہے، دونوں کو ملے گا.
🔰 دوسروں کی طرف سے صرف طواف کرنے کے بارے میں سنت میں کوئی ثبوت نہیں.
🔰 دوسروں کی طرف سے اگر حج یا عمرہ کرنا ہو تو، ایک وقت میں صرف ایک آدمی کی طرف سے ہی عمرہ یا حج کی نیت کرنی چاہیے. دو چار کو اکهٹا شامل نہیں کرنا چائیے.
♻میت کی طرف سے حج ادا کرنا:
🔰 حج کی نذر ماننے والا شخص، اگر حج کئیے بغیر فوت ہو جائے، تو اس کے ورثاء اس کی طرف سے حج ادا کریں تو مرنے والے کی نظر پوری ہو جائے گی. خواہ مرنے والا وصیت کرے یا نہ کرے.
🔰 صاحب استطاعت شخص اگر حج کئیے بغیر فوت ہو جائے اور اس کے ورثاء اس کے مال میں سے حج ادا کریں، تو فوت ہونے والے شخص کا فرض حج ادا ہو جائے گا. خواہ فوت ہونے والا وصیت کرے یا نہ کرے.
🔰 مرد، عورت کی طرف سے حج البدل ادا کر سکتا ہے.
🔰 منت ماننے کے بعد اس کو پورا کرنا لازم ہے.
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
بسم الله الرحمن الرحيم
باذن الله تعالى
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
🔰21ST WEEK’S QUIZ
🔰KITAB AL HAJJ
🔑 Answer key 🔑
🔰SUNDAY,30TH JULY
✨2017
🔰TOTAL MARKS: 30
✏ TOPIC : BECHAY KA HAJJ, DOSRON KE LIYAY HAJJ.
🔰♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
🔰صحیح اور غلط.
(15 نمبر)
🔰1. بچے کو حالت احرام میں پلاسٹک نیکر یا پیمپر نہیں لگانا چائیے.
🅰 غلط.
🔰2. عورت، مرد کی طرف سے حج البدل ادا کر سکتی ہے.
🅰 صحیح.
🔰3. دوسروں کی طرف سے صرف طواف کرنے کے بارے میں سنت میں کوئی ثبوت نہیں.
🅰 صحیح.
🔰4. زندہ، صاحب استطاعت اور صحت مند آدمی کی طرف سے حج البدل ادا کرنا سنت سے ثابت ہے.
🅰 غلط.
🔰5. بچپن میں حج کرنے والے بچوں کو بلوغت کے بعد دوبارہ حج کرنے کی ضرورت نہیں.
🅰 غلط.
♻♻♻♻♻♻♻♻♻
🔰خالی جگہ پر کریں.
(15 نمبر)
🔰1. طواف کے بعد اپنے ساتھ بچے کو بهی ________ پلانا چائیے.
🅰 زم زم.
🔰2. حج کی نذر ماننے والا شخص، اگر حج کئیے بغیر فوت ہو جائے، تو اس کے ________ اس کی طرف سے حج ادا کریں.
🅰 ورثاء.
🔰3. بچے کی طرف سے اس کے کسی ایک سرپرست کو ________ کہنا چائیے.
🅰 تلبیہ.
🔰4. ________ ماننے کے بعد اس کو پورا کرنا لازم ہے.
🅰 منت.
🔰5. کسی دوسرے شخص کی طرف سے حج کے علاوە _________ کرنا بھی جائز ہے.
🅰 عمرہ.
♻🔰♻🔰♻🔰♻🔰
🔰True or false:-
(15 Marks)
🔰1. Bachey ko halat e ehram me plastic nikar ya pamper nahi lagana chahiye.
🅰 False.
🔰2. Aurat mard ki taraf se hajj e badal kar sakti hai.
🅰 True.
🔰3. Dusro ki taraf se sirf tawaf karne ke barey me sunnat me koi saboot nahi.
🅰 True.
🔰4. Zindah, sahib e isteta.at aur sehatmand aadmi ki taraf se hajj e badal ada karna sunnat se sabit hai.
🅰 False.
🔰5. Bachpan main hajj karne wale bachon ko balughat ke baad dobara hajj karnay ki zaroorat nahi.
🅰 False.
♻♻♻♻♻♻♻♻♻
🔰Fill in the blanks:-
(15 Marks)
🔰1. Tawaf ke baad apne sath bachey ko bhi __________ pilana chahiye.
🅰 zam zam.
🔰2. Hajj ki nazar manne wala shaks, agar hajj kiyay baghair fauth ho jayay, to uske _________ us ki taraf se hajj ada karein.
🅰 wursa.
🔰3. Bachey ki taraf se iske kisi ek sarparast ko __________ kehna chahiye.
🅰 talbiyah.
🔰4. __________ manne ke baad usko poora karna lazim hai.
🅰 Mannat.
🔰5. Kisi dusre shaks ki taraf se hajj ke alawa __________ karna bhi jaiz hai.
🅰 umrah.